صنعاء،23مئی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)یمن میں ایران نواز باغیوں اور مں حرف سابق صدر علی عبداللہ صالح کی قائم کردہ نام نہاد حکومت کی کرپشن کہانیاں آئے روز سامنے آتی ہیں مگر ایک مبینہ بدعنوانی اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے تازہ سامنے آنے والے واقعے نے سب کو حیران کردیا ہے۔ سابق منحرف صدر علی عبداللہ صالح کی جماعت ’پیپلز کانگریس‘ کے ایک سینیر رہ نما حسن حازب جو خود یمنی باغیوں کی قائم کردہ حکومت میں وزیر تعلیم ہیں نے اپنے چھ بیٹے حساس اور اہم عہدوں پر تعینات کر رکھے ہیں۔ صرف یہی نہیں بلکہ انہوں نے ایک درجن کے قریب عزیز واقارب کو اپنے اور گھر کے محافظ دستے میں شامل کر رکھا ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیر تعلیم نے اپنے چھ بیٹے وزارت تعلیم ہی کے اہم عہدوں پر تعینات کر رکھے ہیں۔ علی حسین حازب کو وزارت تعلیم میں ڈپٹی ڈائریکٹر، عبدالرب حازب کو ڈائریکٹر جنرل کے عہدے کے مساوی وزیر کی سیکیورٹی افسر جلال حازب کو وزارت تعلیم میں سیکرٹری اور طارق حازب کو شعبہ اسناد کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔حسین حازب کا ایک بیٹا عبدالقوی نجی جامعات کی آمدن کی مانیٹرنگ کے لییقائم کردہ کمیٹی کا سربراہ اور سعید حازب کو وزیرتعلیم کے دفتر کے انتظامی امور کا انچارج مقرر کیا گیا ہے۔
ذرائع سے ملنیوالی معلومات کے مطابق یمنی وزیر تعلیم نے نہ صرف اپنے بیٹے اعلیٰ عہدوں پر تعینات کیے ہیں بلکہ اپنے کئی عزیزو اقارب کو اپنے اور رہائش گاہ کی سیکیورٹی پر مامور کیا ہے جنہیں ماہانہ 4 لاکھ 80 ہزار یمنی ریال تن خواہ ادا کی جاتی ہے۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ یمن میں باغیوں کی قائم کردہ نام نہاد حکومت میں کرپشن کے ہو شربا واقعات میں سے ایک واقعہ وزیر کا اپنیبیٹوں اور قریبی رشتہ داروں کو اہم عہدوں سے نوازنے کا ہے۔ آنے والیدنوں میں باغیوں کی تشکیل کردہ حکومت کے اندر کرپشن کی مزید کہانیاں بھی سامنے آئیں گی۔مبصرین کا کہنا ہے کہ یمن میں حوثی باغیوں اور علی صالح کے حامیوں کے درمیان بڑھتے اختلافات ان کے اندر پائی جانے والی کرپشن کو بے نقاب کرنے میں مدد گار ثابت ہو رہے ہیں۔